کمپیوٹر کے ادوار
کمپیوٹر کے ادوار ((Generations of Computer)
کمپیوٹر کو ہم پانچ ادوار میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔
کمپیوٹر کا پہلا دور 1959 – 1942
پہلے دور کے کمپیوٹروں میں ویکوم ٹیوبز جوکہ تیز رفتار سوئچ کے طور پر کام کرتی تھیں استعمال کئے گئے۔ 1943ء میں پنسل وانیا یونیورسٹی میں اینی ئک (ENIAC) الیکٹرانک نیومیریکل انٹی گریٹر اینڈ کیلکولیٹر کو تیار کیا گیا ۔ 1949 ء میں پہلا کمپیوٹر ایڈسیک (EDSAC) بنایا گیا۔ پھر 1952 ء میں دوسرا کمپیوٹر ایڈویک (EDVAC) بنایا گیا۔
1951 ء میں اس سے اچھا کمپیوٹر یونیویک (UNIVAC-1) یعنی یونیورسل آٹومیٹک کمپیوٹر کام کرنے لگی۔ پہلے دور کے کمپیوٹرمیں ذیل خامیاں تھیں (1) بہت بڑا سائز ۔ (2) سست رفتار ۔ (3) اعتبار کا کم درجہ۔ (4) زیادہ پاور کا خرچ ۔ (5) مشکل مرمت ۔
کمپیوٹر کا دوسرا دور 1965 – 1959
ٹرانزسٹر ٹیکنالوجی کی آمد سے کمپیوٹر کا دوسرا دور معرض وجود میں آیا۔ ویکوم ٹیوب کی بانسبت ٹرانز سٹر چھوٹے ، تیز رفتار اور کم خرچ ہوتے ہیں۔ لہذا ٹرانزسٹر کو استعمال کرتے ہوئے ایسے کمپیوٹر بنائے گئے۔ جو مائیکرو سیکنڈ میں اپنا کام مکمل کر لیتے تھے۔ ان کمپیوٹروں میں پہلی بار ہائی لیول لینگوئجز استعمال کی گئی۔مثلاً فورٹران ، کوبول اور بیسک وغیرہ۔ دوسرے دور کے کمپیوٹروں میں ہنی ویل ، آئی سی ایل اور جی ای636 , 645 وغیرہ شامل ہیں۔
کمپیوٹر کا تیسرا دور 1972 – 1965
60 کے عشرہ میں آئی سی (IC) یعنی انٹی گریٹڈ سرکٹ کی آمد سے مائیکرو الیکٹرانکس کا دور شروع ہوا۔ لہذا آئی سی کے استعمال سے کمپیوٹر کی جسامت ، قیمت اور پاور کی خرچ میں بہت زیادہ کمی آ گئی ۔ اس طرح ان کمپیوٹروں میں ڈیٹا سٹور کرنے کی صلاحیت بھی زیادہ ہو گئی ۔ او ر انکی کارکردگی بھی زیادہ قابل اعتبار ہو گئی۔ اس دور کے کمپیوٹروں میں IBM-360 کا سیریز ، ICL-1900 اور PDP-8 کا سیریز وغیرہ شامل ہے۔
کمپیوٹر کا چوتھا دور 1980 – 1972
مائیکرو پروسیسر کی ایجاد سے بہت کم قیمت کے کمپیوٹر بننا شروع ہوگئے۔ اور انکی
سائز میں بھی بہت کمی آگئی۔ امریکہ کے انٹل(Intel) کارپوریشن نے 1971 ء میں پہلا مائیکرو پروسیسر انٹل 4004 تیار کیا ۔ یہ 4 بٹ کا مائیکرو پروسیسر تھا۔پھر 1973ء میں 8بٹ کا مائیکرو پروسیسر تیار کیا ۔ اس کے بعد کلائیو سنکلیر (Clive Sinclair) نے ZX-80 اور ZX-81 کمپیوٹر بہت کم قیمت پر تیار کر کے پرسنل کمپیوٹر(PC) کے ایک نئے دور کا آغاز کر دیا۔ اس دور کا ایک دوسرا کمپیوٹر ایپل (Apple) جو 1976ء میں تیار کیا گیا۔ ان کے علاوہ کموڈور ، IBM-3033,4300 ، سائبر205 ، شارپ PC-1211 وغیرہ اہم کمپیوٹروں میں شامل ہیں۔
کمپیوٹر کا پانچواں دور 1980 اور اس کے بعد
چوتھے دور تک کمپیوٹرمیں سب سے بڑی خامی یہ تھی کہ کمپیوٹر سوچنے کی قوت سے عاری تھے۔ اور یہ بات سائنسدانوں کیلئے ایک عرصہ سے مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ کمپیوٹر کے پانچویں دور میں اس طرف قدم بڑھایا گیا۔ اب کمپیوٹرز کو انسانوں کی سوچنے ، استدلال کرنے ، سیکھنے نتیجہ اخذ کرنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت فراہم کی جائیں گی۔ ان مشینوں میں (VLSI) سرکٹس کی ایک بہت بڑی تعداد استعمال کی جائے گی۔ اس طرح مصنوعی ذہانت اور ایکسپرٹ سسٹم پانچویں دور کے کمپیوٹرز کے اہم حصے ہوں گے
Comments
Post a Comment